عید الاضحیٰ: فضائل و برکات اور اہم عبادات

Mazhbi Safar
0



" عید الاضحیٰ: فضائل و برکات اور اہم عبادات"

یہ دن قربانی اور ایثار کا عظیم الشان تہوار ہے، جو ہمیں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بے مثال اطاعت اور تسلیم و رضا کی یاد دلاتا ہے۔ عید الاضحیٰ محض ایک رسم نہیں، بلکہ یہ ایک ایسا روحانی سفر ہے جو ہمیں اللہ تعالیٰ کے قریب کرتا ہے اور ہمارے اندر خدمت خلق اور ہمدردی کے جذبات کو فروغ دیتا ہے۔ یہ وہ مبارک موقع ہے جب امت مسلمہ اپنے رب کے حضور اپنی جان، مال اور وقت کو پیش کرنے کا عہد کرتی ہے اور سنت ابراہیمی کی پیروی میں جانوروں کی قربانی کرتی ہے۔ آئیے، اس بابرکت دن کی فضیلت، اہمیت اور اس میں انجام دی جانے والی اہم عبادات پر روشنی ڈالتے ہیں۔


قرآن مجید میں قربانی کا بیان
"قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد"


قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:


وَلِكُلِّ اُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَكًا لِّيَذْكُرُوا اسْمَ اللّٰهِ

 عَلٰى مَا رَزَقَهُمْ مِّنْۢ بَهِيْمَةِ الْاَنْعَامِۗ فَاِلٰهُكُمْ

 اِلٰهٌ وَّاحِدٌ فَلَهٗٓ اَسْلِمُوْاۗ وَبَشِّرِ الْمُخْبِتِينَ
 
(الحج: 34)

 

ترجمہ: اور ہم نے ہر امت کے لیے قربانی مقرر کی ہے تاکہ وہ ان چوپایوں پر اللہ کا نام لیں جو اللہ نے انہیں بخشے ہیں۔ پس تمہارا معبود تو ایک ہی معبود ہے، سو تم اسی کے فرماں بردار رہو اور عاجزی کرنے والوں کو خوشخبری سنا دو۔


اس آیت مبارکہ سے قربانی کی اہمیت اور اس کا مقصد واضح ہوتا ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے اور اس کا مقصد اس کا ذکر کرنا اور اس کی نعمتوں پر شکر ادا کرنا ہے۔


عید الاضحیٰ کے اہم اعمال:


  عید کی نماز: عید الاضحیٰ کے دن کا سب سے اہم عمل عید کی نماز باجماعت ادا کرنا ہے۔ یہ نماز عام نمازوں سے مختلف ہوتی ہے اور اس میں زائد تکبیرات کہی جاتی ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نماز کو باقاعدگی سے ادا فرمایا ہے اور مسلمانوں کو بھی اس کی تلقین کی ہے۔ یہ نماز مسلمانوں کو ایک جگہ جمع ہونے اور اللہ تعالیٰ کی بڑائی بیان کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔


 قربانی: عید الاضحیٰ کا دوسرا بڑا عمل قربانی کرنا ہے۔ یہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے جب اللہ تعالیٰ نے ان کے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کے بدلے ایک دنبہ بھیج کر ان کی عظیم قربانی کو قبول فرمایا تھا۔ صاحب استطاعت مسلمانوں پر قربانی کرنا واجب ہے۔ قربانی کا مقصد صرف خون بہانا نہیں، بلکہ اللہ تعالیٰ کے حکم کی تعمیل اور اپنی عزیز ترین چیز کو اس کی راہ میں قربان کرنے کا جذبہ پیدا کرنا ہے۔ قربانی کے گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کرنا مستحب ہے: ایک حصہ اپنے لیے، دوسرا حصہ رشتہ داروں اور دوستوں کے لیے، اور تیسرا حصہ غریبوں اور مسکینوں کے لیے۔


 تکبیرات تشریق: عید الاضحیٰ کے دنوں میں تکبیرات تشریق پڑھنا ایک اہم مسنون عمل ہے۔ یہ تکبیرات عرفہ کے دن کی فجر سے لے کر 13 ذوالحجہ کی عصر کی نماز تک ہر فرض نماز کے بعد بلند آواز سے پڑھی جاتی ہیں۔ ان تکبیرات میں اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور کبریائی کا اعلان ہوتا ہے۔


  غسل اور صفائی: عید کے دن غسل کرنا اور صاف ستھرے کپڑے پہننا سنت ہے۔ یہ ظاہری اور باطنی پاکیزگی کا اظہار ہے اور عید کی خوشی کو دوبالا کرتا ہے۔


  خوشبو لگانا: عید کے دن خوشبو لگانا بھی سنت ہے، جس سے ماحول معطر ہوتا ہے اور فرحت و شادمانی کا احساس بڑھتا ہے۔


  صدقہ و خیرات: عید کے موقع پر صدقہ و خیرات کرنا مستحب ہے۔ غریبوں اور محتاجوں کی مدد کرنا اس دن کی خوشیوں میں انہیں شریک کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔


 صلہ رحمی: عید کے دنوں میں رشتہ داروں اور دوستوں سے ملنا جلنا، ان کی عیادت کرنا اور تعلقات کو مضبوط کرنا ایک محمود عمل ہے۔


قرآن مجید میں ایک اور جگہ ارشاد ہے:


لَّنْ يَّنَالَ اللّٰهَ لُحُوْمُهَا وَلَا دِمَآؤُهَا وَلٰكِنْ

 يَّنَالُهُ التَّقْوٰى مِنْكُمْۗ كَذٰلِكَ سَخَّرَهَا لَكُمْ

 لِتُكَبِّرُوا اللّٰهَ عَلٰى مَا هَدٰىكُمْۗ وَبَشِّرِ

 الْمُحْسِنِيْنَۙ  (الحج: 37) 


ترجمہ: اللہ کو ہرگز نہ ان کا گوشت پہنچتا ہے اور نہ ان کا خون، بلکہ اسے تمہاری پرہیزگاری پہنچتی ہے۔ اسی طرح اس نے ان کو تمہارے تابع کر دیا ہے تاکہ تم اللہ کی بڑائی بیان کرو اس پر کہ اس نے تمہیں ہدایت کی اور نیکوکاروں کو خوشخبری سنا دو۔


قربانی کا گوشت
"قربانی کا گوشت "



یہ آیت واضح کرتی ہے کہ قربانی کا اصل مقصد تقویٰ اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت ہے۔ ظاہری رسم و رواج کے ساتھ ساتھ باطنی خلوص اور للہیت بھی ضروری ہے۔


عید الاضحیٰ کا یہ بابرکت دن ہمیں ایثار، قربانی، اخوت اور ہمدردی کا درس دیتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اس دن کے فضائل و برکات سے بھرپور استفادہ کریں، سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق اپنے اعمال بجا لائیں اور اپنی زندگیوں کو اسلامی تعلیمات کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کریں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کی عبادات اور قربانیوں کو قبول فرمائے اور ہمیں اس کی رضا نصیب ہو۔ آمین۔

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !