"تکبیراتِ تشریق: وہ کلمات جو فضاؤں میں گھل کر ایمان کو جلا بخشتے ہیں!"
کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ کچھ آوازیں فضا میں رچ بس جاتی ہیں اور دلوں کو ایک خاص کیفیت سے سرشار کر دیتی ہیں؟ عید الاضحیٰ کے ان بابرکت دنوں میں ایک ایسی ہی پرجوش اور روحانی صدا گونجتی ہے – تکبیراتِ تشریق! یہ محض چند کلمات نہیں، بلکہ یہ توحید کی گواہی، اللہ کی بڑائی کا اعلان اور ایک ایسی سنت نبوی ﷺ ہے جو صدیوں سے مسلمانوں کے دلوں کو جوڑتی چلی آ رہی ہے۔
![]() |
"تکبیراتِ تشریق" |
ذرا تصور کیجیے، فجر کی اذان کی روح پرور صدا کے بعد، جب مؤمن اپنے رب کے حضور سجدہ ریز ہوتا ہے، تو اس کی زبان پر یہ تکبیر جاری ہوتی ہے: "اللّٰهُ أَكْبَرُ، اللّٰهُ أَكْبَرُ، لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَاللّٰهُ أَكْبَرُ، اللّٰهُ أَكْبَرُ وَلِلّٰهِ الْحَمْدُ"۔ یہ وہ طاقتور الفاظ ہیں جو صرف زبان سے ہی نہیں ادا ہوتے، بلکہ دل کی گہرائیوں سے نکلتے ہیں اور ایمان کی حرارت کو بڑھاتے ہیں۔
تکبیراتِ تشریق کی یہ دلنشین صدا 9 ذوالحجہ کی فجر سے لے کر 13 ذوالحجہ کی عصر تک ہر فرض نماز کے بعد بلند ہوتی ہے۔ یہ پانچ دن اور تیس نمازوں کا وہ مقدس سلسلہ ہے جس میں ہر مسلمان مرد و زن اس روحانی ترانے میں شریک ہوتا ہے۔ مرد حضرات مسجدوں میں اپنی طاقتور آوازوں سے فضا کو تکبیرات سے معمور کر دیتے ہیں، جبکہ خواتین اپنے گھروں میں آہستہ روی سے اس ذکر الٰہی میں مشغول رہتی ہیں۔
یہ محض ایک رسم نہیں، بلکہ یہ ایک یاد دہانی ہے کہ سب سے بڑی ذات صرف اللہ تعالیٰ کی ہے۔ ہماری زندگی کے ہر لمحے میں، ہماری خوشیوں اور غموں میں، ہماری عبادات اور معاملات میں، بڑائی اور حاکمیت صرف اسی ایک ذات کی ہے۔
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ وَلِلّٰهِ الْعِزَّةُ
وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ وَلَكِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَا
يَعْلَمُونَ ۞
(سورۃ المنافقون: 8)
ترجمہ: "اور عزت تو اللہ کے لیے ہے اور اس کے رسول کے لیے اور مومنوں کے لیے، لیکن منافق نہیں جانتے۔"
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ حقیقی عزت اور غلبہ صرف اللہ، اس کے رسول اور مومنوں کے لیے ہے۔ تکبیراتِ تشریق پڑھ کر ہم دراصل اس حقیقت کا زبانی اقرار کرتے ہیں اور اپنی زندگیوں کو اس کے مطابق ڈھالنے کا عہد کرتے ہیں۔
تو آئیے، اس عید الاضحیٰ پر اس سنت نبوی ﷺ کو زندہ کریں اور اپنی آوازوں کو تکبیراتِ تشریق سے گونجائیں۔ یہ وہ کلمات ہیں جو ہمارے دلوں کو نورِ ایمان سے منور کرتے ہیں اور ہمیں اپنے خالق و مالک کے قریب تر کرتے ہیں۔
تکبیراتِ تشریق کی فضیلت:
تکبیراتِ تشریق پڑھنے کے متعدد فضائل ہیں جو اس عمل کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں:
رضائے الٰہی کا حصول: تکبیرات اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا اور اس کی بڑائی کا اعتراف ہیں۔ یہ ایک ایسی عبادت ہے جو اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے اور اس کے نتیجے میں بندے کو اس کی رضا اور خوشنودی حاصل ہوتی ہے۔
* سنتِ نبوی کی پیروی: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ان ایام میں تکبیرات پڑھنے کا خاص اہتمام فرماتے تھے۔ اس سنت کی پیروی میں نہ صرف اجر و ثواب ہے بلکہ نبی کریم ﷺ سے محبت کا اظہار بھی ہے۔
قلبی سکون و اطمینان: اللہ تعالیٰ کا ذکر دلوں کا چین اور سکون ہے۔ تکبیرات پڑھنے سے دل میں ایمان کی تازگی آتی ہے اور ایک روحانی اطمینان نصیب ہوتا ہے۔
قرآن مجید میں ارشاد ہے:
اَلَّذِينَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُمْ بِذِكْرِ
اللَّهِ ۗ أَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ ۞
(سورۃ الرعد: 28)
ترجمہ: "یہ وہ لوگ ہیں جو ایمان لائے اور ان کے دل اللہ کے ذکر سے اطمینان پاتے ہیں۔ آگاہ رہو! اللہ کے ذکر سے ہی دل اطمینان پاتے ہیں۔"
اجر و ثواب میں اضافہ: عید الاضحیٰ کے یہ ایام نیکیوں کے موسم بہار کی طرح ہیں۔ ان دنوں میں کی جانے والی ہر عبادت اور ہر نیک عمل کا اجر عام دنوں سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔ تکبیرات پڑھنا بھی ایک ایسا ہی عمل ہے جس کا ثواب کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
مسلمانوں کا روحانی اتحاد: جب دنیا بھر کے مسلمان ان مخصوص ایام میں ایک ہی طرح کے کلمات اللہ کی بڑائی کے لیے بلند کرتے ہیں، تو ان میں ایک روحانی اور ایمانی وحدت کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ یہ عمل امت مسلمہ کے باہمی تعلق کو مضبوط کرتا ہے۔
تکبیرات پڑھنے کا طریقہ:
تکبیراتِ تشریق ہر فرض نماز کے فوراً بعد ایک مرتبہ بلند آواز سے پڑھنا مسنون ہے۔
مرد حضرات: مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنے کے بعد امام بلند آواز سے تکبیر کہیں گے اور تمام مقتدی بھی ان کی پیروی کرتے ہوئے بلند آواز سے تکبیرات پڑھیں گے۔
خواتین: جو خواتین گھروں میں نماز ادا کرتی ہیں، وہ بھی اپنی نمازوں کے بعد آہستہ آواز سے تکبیرات پڑھیں۔
![]() |
"خواتین گھر میں عبادت کرتی ہیں " |
انفرادی نماز: اگر کوئی شخص انفرادی طور پر نماز پڑھتا ہے، تو وہ بھی نماز کے بعد آہستہ آواز سے تکبیر کہہ سکتا ہے۔
اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ تکبیرات پورے دھیان اور خلوص کے ساتھ پڑھی جائیں۔ محض زبانی ادا کرنے سے اس کا وہ روحانی اثر حاصل نہیں ہو پاتا جو اس کے معانی پر غور کرنے اور دل سے اللہ کی بڑائی کا اعتراف کرنے سے ہوتا ہے۔
دیگر متعلقہ معلومات:
علماء کرام کی رائے میں تکبیراتِ تشریق کہنا مردوں کے لیے مسجد اور گھر دونوں جگہوں پر مشروع ہے، جبکہ خواتین کے لیے گھروں میں آہستہ آواز سے پڑھنا مستحب ہے۔
اگر کوئی شخص بھول جائے اور نماز کے بعد تکبیر نہ کہہ سکے، تو اسے یاد آنے پر فوراً کہہ لینی چاہیے۔
سفر کی حالت میں بھی تکبیراتِ تشریق پڑھنا مسنون ہے۔
عید کے دنوں میں بازاروں اور دیگر عام جگہوں پر بھی بلند آواز سے تکبیرات کہنا مستحب ہے تاکہ اللہ کی بڑائی کا اعلان عام ہو۔
اختتامیہ:
تکبیراتِ تشریق عید الاضحیٰ کے ان مبارک ایام کی ایک خاص پہچان ہیں۔ یہ وہ کلمات ہیں جو ہماری زبانوں کو ذکر الٰہی سے تر رکھتے ہیں، ہمارے دلوں کو ایمان کی روشنی سے منور کرتے ہیں اور ہمیں اپنی اصل یعنی اللہ تعالیٰ کی عظمت و کبریائی کی یاد دلاتے ہیں۔
ماشاءاللہ بہت اچھی تحریر ہے
ReplyDeleteMashallah bohot e achi aur kamil tehreer
ReplyDelete