عید کی نماز پڑھنے کا مکمل طریقہ کار کیا ہے؟

Mazhbi Safar
0


"عید کی نماز پڑھنے کا مکمل طریقہ کار کیا ہے؟"


عید کی روح اور نماز کا طریقہ


عید کی خوشی مسلمانوں کے دلوں میں ایک خاص جوش و خروش بھر دیتی ہے۔ یہ بابرکت دن محض مسرتوں سے بھرپور نہیں ہوتے، بلکہ یہ اللہ تعالیٰ کے حضور شکر اور عبادت کا اہم موقع بھی فراہم کرتے ہیں۔ عید کی نماز، اس اجتماعی عبادت کا مرکزی نقطہ ہے، جہاں مسلمان متحد ہو کر اپنے رب کے سامنے سجدہ ریز ہوتے ہیں۔ اس نماز کا ایک خاص طریقہ ہے، اور اس کے بعد دیا جانے والا خطبہ نصیحت اور رہنمائی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ 



عید الضحی کی نماز کا طریقہ


نماز عید کا طریقہ


عید کی نماز دو رکعت پر مشتمل ہوتی ہے اور یہ عام نمازوں کی طرح ہی پڑھی جاتی ہے، لیکن اس میں کچھ اضافی تکبیریں ہوتی ہیں۔ اس کا تفصیلی طریقہ درج ذیل ہے:


 نیت: سب سے پہلے نماز کی نیت کریں۔ مثال کے طور پر "میں دو رکعت نماز عید الفطر / عید الاضحیٰ باجماعت، واسطے اللہ تعالیٰ کے، منہ میرا کعبہ شریف کی طرف"۔


  تکبیر تحریمہ: امام بلند آواز سے تکبیر تحریمہ ("اللہ اکبر") کہے اور مقتدی بھی آہستہ آواز میں کہیں۔ اس کے ساتھ ہی اپنے ہاتھ کانوں تک اٹھا کر باندھ لےـ


 ثنا: تکبیر تحریمہ کے بعد آہستہ آواز میں ثنا پڑھیں:

 "سبحانک اللّٰھم وبحمدک وتبارک اسمک وتعالیٰ جدک ولا اٰلہ غیرک"۔


 اضافی تکبیریں: ثنا پڑھنے کے بعد امام تین مرتبہ تکبیریں کہے گا اور مقتدی بھی اس کی پیروی کریں گے۔ ہر تکبیر کے ساتھ اپنے ہاتھ کانوں تک اٹھائیں اور پھر چھوڑ دیں۔ تیسری تکبیر کے بعد ہاتھ باندھ لےـ 


  قرأت: اس کے بعد امام سورہ فاتحہ اور کوئی دوسری سورت بلند آواز سے پڑھے گا۔ مقتدی خاموشی سے سنیں۔


  رکوع اور سجدہ: پھر عام نماز کی طرح رکوع اور سجدے کریں۔


عید الضحی کی نماز کا طریقہ


  دوسری رکعت: جب امام دوسری رکعت کے لیے کھڑا ہو تو پہلے سورہ فاتحہ اور کوئی دوسری سورت بلند آواز سے پڑھے گا۔

 اضافی تکبیریں (دوسری رکعت میں): قرأت کے بعد رکوع میں جانے سے پہلے امام تین مرتبہ تکبیریں کہے گا اور مقتدی بھی اس کی پیروی کریں گے۔ ہر تکبیر کے ساتھ اپنے ہاتھ کانوں تک اٹھائیں اور پھر چھوڑ دیں۔ چوتھی تکبیر کہہ کر رکوع میں چلے جائیں۔


 رکوع اور سجدہ: پھر عام نماز کی طرح رکوع اور سجدے کریں۔

 قعدہ اخیرہ اور سلام: آخر میں قعدہ اخیرہ میں بیٹھ کر التحیات، درود شریف اور دعا پڑھیں اور پھر دائیں اور بائیں جانب سلام پھیر دیں۔


نماز عید کس طرح پڑھی جائے؟


اوپر بیان کردہ طریقہ کار ہی عید کی نماز پڑھنے کا صحیح طریقہ ہے۔ اس میں عام نماز سے جو فرق ہے، وہ پہلی رکعت میں ثنا کے بعد تین اور دوسری رکعت میں قرأت کے بعد رکوع سے پہلے تین اضافی تکبیریں کہنا ہے۔ ان تکبیروں کے دوران ہاتھ اٹھانا اور چھوڑ دینا سنت ہے۔


خطبہ کی اہمیت


عید کی نماز کے بعد دو خطبے دینا سنت مؤکدہ ہے۔ یہ خطبے عام جمعہ کے خطبوں سے مختلف ہوتے ہیں۔ ان کی اہمیت درج ذیل وجوہات کی بنا پر ہے:


 تعلیمات اور نصیحت: خطبوں میں امام مسلمانوں کو دینی امور، اسلامی تعلیمات اور معاشرتی مسائل کے بارے میں نصیحت کرتے ہیں۔ یہ عید کے روحانی پیغام کو سمجھنے اور اپنی زندگیوں میں نافذ کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔


 اجتماعی رہنمائی: خطبوں کے ذریعے مسلمانوں کو اجتماعی طور پر درپیش مسائل اور ان کے حل کے بارے میں رہنمائی ملتی ہے۔


  شکرگزاری کا اظہار: خطبوں میں اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے اور عید کے مقصد کو اجاگر کرنے پر زور دیا جاتا ہے۔

  سنت نبوی: عید کی نماز کے بعد خطبہ دینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ اس پر عمل کرنا آپ کی اطاعت اور اتباع کا حصہ ہے۔


  اتحاد اور یکجہتی: خطبوں کے ذریعے مسلمانوں میں اتحاد، اتفاق اور بھائی چارے کی فضا قائم ہوتی ہے۔ سب ایک ساتھ بیٹھ کر امام کی باتیں سنتے ہیں اور ایک دوسرے کے قریب محسوس کرتے ہیں۔


عام طور پر عید کے خطبوں میں عید کی فضیلت، قربانی کی اہمیت (عید الاضحیٰ کے موقع پر)، صدقہ فطر کی اہمیت (عید الفطر کے موقع پر)، اور مسلمانوں کے باہمی حقوق و فرائض پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔ امام کو چاہیے کہ وہ اپنے خطبوں کو مؤثر اور جامع بنائے تاکہ سامعین ان سے مستفید ہوں۔


خلاصہ:


عید کی نماز دو رکعت پر مشتمل ایک خاص نماز ہے جس میں عام نماز سے زائد تکبیریں ہوتی ہیں۔ اس کے بعد دو خطبے دینا سنت مؤکدہ ہے، جن کا مقصد مسلمانوں کو دینی تعلیمات دینا، ان کی رہنمائی کرنا اور ان میں اتحاد و یکجہتی پیدا کرنا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ عید کی نماز اور خطبوں کی اہمیت کو سمجھیں اور ان کو صحیح طریقے سے ادا کرنے کی کوشش کریں۔ یہ نہ صرف ایک عبادت ہے بلکہ ہماری اجتماعی زندگی اور روحانی ترقی کے لیے بھی ایک اہم ذریعہ ہے۔



Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !