" عید الاضحیٰ: اسلامی دنیا میں ایمان، قربانی اور ثقافت کا حسین امتزاج"
اسلامی ممالک میں عید الاضحیٰ: رسم و رواج کا دلکش رنگا رنگ منظر
عید الاضحیٰ، عالم اسلام کا ایک ایسا مقدس تہوار جو اپنے اندر ایمان، قربانی اور اطاعت کی گہری معنویت سموئے ہوئے ہے، دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے خوشی اور مسرت کا پیغام لے کر آتا ہے۔ اگرچہ اس عید کی بنیاد حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم قربانی کی یاد پر رکھی گئی ہے، تاہم مختلف اسلامی ممالک میں اسے منانے کے طریقے، مقامی روایات اور ثقافتی رنگ اس تہوار کو ایک دلکش اور متنوع منظر پیش کرتے ہیں۔ آئیے، دنیا بھر کے چند اسلامی ممالک میں عید الاضحیٰ کے ان منفرد اور خوبصورت رسم و رواج کا مشاہدہ کرتے ہیں، جو اس تہوار کو ایک عالمگیر بھائی چارے اور ثقافتی ہم آہنگی کا علامت بناتے ہیں۔
مشرق وسطیٰ: ان ممالک میں عید کی تیاریاں کئی دن پہلے سے شروع ہو جاتی ہیں۔ گھروں کو سجایا جاتا ہے، نئے کپڑے خریدے جاتے ہیں اور خصوصی پکوان تیار کیے جاتے ہیں۔
![]() |
"نئے کپڑے خریدے جاتے ہیں" |
عید کی صبح نماز عید کے بڑے اجتماعات ہوتے ہیں، جس میں لاکھوں مسلمان مل کر دعا کرتے ہیں۔ خطبے میں عید کی اہمیت اور قربانی کے فلسفے پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔ قربانی کے بعد گوشت رشتہ داروں، دوستوں اور خاص طور پر غریبوں اور ضرورت مندوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
شمالی افریقہ: اس خطے میں عید الاضحیٰ کو "عید الکبیر" یعنی بڑی عید کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہاں بھی قربانی ایک اہم فریضہ ہے اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی روایات بھی منائی جاتی ہیں۔ مراکش میں لوگ عید کی صبح روایتی لباس پہنتے ہیں اور ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ بعض علاقوں میں گھڑ سواری اور دیگر ثقافتی پروگراموں کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے۔
جنوب ایشیا (پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش): ان ممالک میں عید الاضحیٰ پر خاص جوش و خروش دیکھنے کو ملتا ہے۔ لوگ اپنے قربانی کے جانوروں کو خوبصورتی سے سجاتے ہیں، انہیں مہندی لگاتے ہیں اور ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ عید کی نماز کے بعد قربانی کا عمل انجام دیا جاتا ہے اور پھر لذیذ پکوان تیار کیے جاتے ہیں۔ لوگ ایک دوسرے کے گھروں پر جاتے ہیں، عیدی دیتے ہیں اور خوشیاں بانٹتے ہیں۔
جنوب مشرقی ایشیا (انڈونیشیا، ملائیشیا): یہاں عید الاضحیٰ کو "ہری رایا حاجی" کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ نماز عید کے اجتماعات کے علاوہ، لوگ خیراتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اور غریبوں کی مدد کرتے ہیں۔ انڈونیشیا میں بعض علاقوں میں روایتی کھیل اور تفریحی سرگرمیاں بھی منعقد کی جاتی ہیں، جبکہ ملائیشیا میں لوگ اپنے گھروں کو خوبصورتی سے سجاتے ہیں اور ایک دوسرے کو روایتی کھانے پیش کرتے ہیں۔
ترکی: ترکی میں عید الاضحیٰ کو "قربان بائرامی" کہتے ہیں۔ یہاں لوگ نماز عید کے بعد اپنے بزرگوں کے ہاتھ چوم کر ان سے دعائیں لیتے ہیں۔ قربانی کے گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کی روایت عام ہے: ایک حصہ گھر والوں کے لیے، دوسرا رشتہ داروں اور دوستوں کے لیے اور تیسرا غریبوں اور ضرورت مندوں کے لیے۔
![]() |
"سنت ابراہیمی" |
تاریخی اہمیت: سنت ابراہیمی کی یادگار
عید الاضحیٰ کی تاریخی بنیاد حضرت ابراہیم علیہ السلام کے اس لازوال واقعے پر استوار ہے، جب انہوں نے خواب میں اللہ تعالیٰ کا حکم پاکر اپنے اکلوتے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو قربان کرنے کا ارادہ کیا۔ یہ واقعہ ایمان کی پختگی اور اطاعت کی انتہا کو ظاہر کرتا ہے۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ کے حکم کے سامنے سر تسلیم خم کر دیا اور اپنے جگر گوشے کی قربانی کے لیے تیار ہو گئے۔ ان کی اس بے مثال اطاعت پر اللہ تعالیٰ نے خوش ہو کر حضرت اسماعیل علیہ السلام کی جگہ ایک دنبہ بھیج دیا، اور یوں یہ قربانی قیامت تک کے لیے مسلمانوں میں ایک سنت کی حیثیت اختیار کر گئی۔ عید الاضحیٰ اسی قربانی کی یاد میں منائی جاتی ہے اور مسلمانوں کو یہ سبق دیتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے حکم کے سامنے اپنی تمام خواہشات اور محبتوں کو قربان کیا جا سکتا ہے۔
ایمان اور اطاعت: بندگی کا لازوال درس
حضرت ابراہیم علیہ السلام کا عمل ہمیں ایمان کی گہرائی اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت کے حقیقی مفہوم سے آگاہ کرتا ہے۔ یہ واقعہ سکھاتا ہے کہ ایک سچے مومن کے لیے سب سے اہم اللہ تعالیٰ کی رضا ہے اور اس کی فرمانبرداری میں ہی حقیقی کامیابی مضمر ہے۔ عید الاضحیٰ ہمیں اسی جذبے کو زندہ رکھنے اور اپنی زندگیوں میں اللہ تعالیٰ کے احکامات کو اولیت دینے کی ترغیب دیتی ہے۔ قربانی کا جانور ذبح کرتے وقت ہر مسلمان درحقیقت اپنے نفس کی ان خواہشات کو قربان کرنے کا عہد کرتا ہے جو اسے اللہ تعالیٰ سے دور کرتی ہیں۔
مقامی روایات: رنگا رنگ ثقافتی مظاہر
ہر اسلامی ملک اور علاقے میں عید الاضحیٰ منانے کی اپنی مخصوص مقامی روایات بھی پائی جاتی ہیں۔ کہیں خصوصی میلے لگتے ہیں، کہیں روایتی گیت گائے جاتے ہیں، اور کہیں مخصوص قسم کے پکوان تیار کیے جاتے ہیں۔
![]() |
"مخصوص قسم کے پکوان" |
یہ مقامی روایات اس تہوار کو مزید رنگین اور متنوع بناتی ہیں۔ مثال کے طور پر، بعض علاقوں میں بچے عید کے دنوں میں گھر گھر جا کر عیدی جمع کرتے ہیں، جبکہ بعض جگہوں پر خصوصی دعائیہ مجالس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
اختتامیہ:
عید الاضحیٰ ایک ایسا مبارک تہوار ہے جو مسلمانوں کو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی کی یاد دلاتا ہے اور انہیں ایمان اور اطاعت کے عظیم درس سے روشناس کراتا ہے۔ یہ تہوار نہ صرف مذہبی اہمیت کا حامل ہے بلکہ مختلف اسلامی ممالک کی ثقافتی روایات کا بھی عکاس ہے۔ ان متنوع روایات کے باوجود، عید الاضحیٰ کا بنیادی پیغام اتحاد، بھائی چارہ اور ایثار ہے، جو دنیا بھر کے مسلمانوں کو ایک لڑی میں پروتا ہے۔ یہ تہوار ہمیں سکھاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہیے اور آپس میں محبت و ہمدردی کے ساتھ زندگی گزارنی چاہیے۔
mashallah bohot munfarid aur mukammal aur behtarin tehreer
ReplyDeleteGood 👍😊
ReplyDelete