عید الاضحیٰ: صلہ رحمی اور اخوت کا پیغام

Mazhbi Safar
1



"عید الاضحیٰ: صلہ رحمی اور اخوت کا پیغام"


 عید قرباں: رشتوں کی مضبوطی اور بھائی چارے کا درس

 صلہ رحمی اور اخوت: عید الاضحیٰ کی روح

 باہم محبت اور بھائی چارہ: عید الاضحیٰ کا سماجی پہل


 عید الاضحیٰ مسلمانوں کے لیے ایک بابرکت اور اہم تہوار ہے جو ہر سال ذوالحجہ کے مہینے میں منایا جاتا ہے۔ یہ عید محض ایک رسم نہیں، بلکہ یہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم قربانی کی یادگار ہے، جس میں انہوں نے اللہ تعالیٰ کے حکم پر اپنے پیارے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو قربان کرنے کے لیے پیش کر دیا تھا۔ اس عظیم ایثار کی یاد میں مسلمان جانوروں کی قربانی کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرتے ہیں۔ 


عید قرباں: رشتوں کی مضبوطی اور بھائی چارے کا درس
"باہم محبت اور بھائی چارہ"


جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہے:


﴿فَلَمَّا بَلَغَ مَعَهُ السَّعْيَ قَالَ يَا بُنَيَّ إِنِّي

 أَرَىٰ فِي الْمَنَامِ أَنِّي أَذْبَحُكَ فَانْظُرْ مَاذَا

 تَرَىٰ ۚ قَالَ يَا أَبَتِ افْعَلْ مَا تُؤْمَرُ ۖ

 سَتَجِدُنِي إِنْ شَاءَ اللَّهُ مِنَ الصَّابِرِينَ﴾

 (سورۃ الصافات: 102)


ترجمہ: "پھر جب وہ اس کے ساتھ دوڑنے پھرنے کے قابل ہوگیا تو اس نے کہا اے میرے بیٹے! میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں تجھے ذبح کر رہا ہوں، اب تو دیکھ تیری کیا رائے ہے؟ اس نے کہا اے میرے باپ! جو حکم آپ کو ہوا ہے کر ڈالیے، اگر اللہ نے چاہا تو آپ مجھے صبر کرنے والوں میں پائیں گے۔"


عید الاضحیٰ کا پیغام صرف قربانی تک محدود نہیں، بلکہ یہ صلہ رحمی اور اخوت کے گہرے مفاہیم کو بھی اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ یہ تہوار ہمیں سکھاتا ہے کہ کس طرح ہم اپنے رشتے داروں، دوستوں اور معاشرے کے تمام افراد کے ساتھ محبت، ہمدردی اور بھائی چارے کے تعلقات کو مضبوط کریں۔


قربانی: ایثار اور اطاعت کی علامت


قربانی کا عمل دراصل اللہ تعالیٰ کے حکم کی اطاعت اور اس کی راہ میں اپنی عزیز ترین چیز قربان کرنے کے جذبے کا اظہار ہے۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمیں اپنی خواہشات اور نفسانی لگاؤ کو اللہ تعالیٰ کی رضا کے تابع کرنا چاہیے۔ قربانی کا گوشت تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے: ایک حصہ اپنے لیے، دوسرا رشتے داروں اور دوستوں کے لیے، اور تیسرا غریبوں اور مسکینوں کے لیے۔ یہ تقسیم معاشرے میں ہمدردی اور مساوات کے جذبے کو فروغ دیتی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:


"من ذبح طيبة بها نفسه محتسبا

 لأضحيته لم يحرمه الله أجرها." 

(سنن النسائی، کتاب الضحایا، باب

 فضل الأضحية)


ترجمہ: "جس نے خوش دلی سے اور اجر کی نیت سے اپنی قربانی کی، اللہ تعالیٰ اسے اس کا اجر ضرور عطا فرمائے گا۔"


صلہ رحمی: رشتوں کو مضبوط بنانے کا ذریعہ


عید الاضحیٰ کا ایک اہم پہلو صلہ رحمی ہے۔ اس موقع پر مسلمان اپنے رشتے داروں اور دوستوں سے ملنے جاتے ہیں، عید کی مبارکباد پیش کرتے ہیں، اور ایک دوسرے کے ساتھ خوشیاں بانٹتے ہیں۔ یہ ملاقاتیں دلوں کو جوڑتی ہیں، ناراضگیوں کو دور کرتی ہیں، اور محبت و اپنائیت کے بندھن کو مضبوط کرتی ہیں۔ جو لوگ دور رہتے ہیں، وہ فون یا دیگر ذرائع سے اپنے پیاروں سے رابطہ کرتے ہیں اور انہیں اپنی خوشیوں میں شریک کرتے ہیں۔ 


اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں صلہ رحمی کی اہمیت بیان کرتے ہوئے فرمایا:


﴿وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَ

 ۚ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا﴾ 

(سورۃ النساء: 1)


ترجمہ: "اور اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اور رشتے ناطے توڑنے سے بھی بچو۔ بے شک اللہ تم پر نگہبان ہے۔"


اخوت: بھائی چارے اور یکجہتی کا درس


عید الاضحیٰ ہمیں اخوت اور بھائی چارے کا درس دیتی ہے۔ اجتماعی قربانی کے عمل میں مسلمان ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں اور مل جل کر اس فریضے کو انجام دیتے ہیں۔ گوشت کی تقسیم کے ذریعے معاشرے کے غریب اور مستحق افراد کی مدد کی جاتی ہے، جس سے معاشرے میں یکجہتی اور ہمدردی کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ یہ تہوار ہمیں یاد دلاتا ہے کہ تمام مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک رہنا ان کا فرض ہے۔ 


نبی کریم ﷺ نے فرمایا:


"المسلم أخو المسلم، لا يظلمه ولا

 يسلمه." 

(صحیح البخاری، کتاب المظالم

 والغصب، باب نصر المظلوم)


ترجمہ: "مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، نہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ اسے (ظالم کے) حوالے کرتا ہے۔"


عید الاضحیٰ کے سماجی اور ثقافتی پہلو


عید الاضحیٰ صرف ایک مذہبی تہوار ہی نہیں، بلکہ اس کے گہرے سماجی اور ثقافتی پہلو بھی ہیں۔ مختلف علاقوں میں اسے اپنے مقامی روایات اور انداز کے مطابق منایا جاتا ہے۔ خاص پکوان تیار کیے جاتے ہیں، محفلیں سجتی ہیں، اور لوگ ایک دوسرے کو تحائف پیش کرتے ہیں۔ یہ سب رسوم و رواج معاشرے میں خوشی، محبت اور اپنائیت کے جذبات کو فروغ دیتے ہیں۔


عید الاضحیٰ میں احتیاطیں اور اسلامی آداب


عید الاضحیٰ مناتے وقت ہمیں اسلامی آداب اور احتیاطوں کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔ صفائی ستھرائی کا خاص دھیان رکھنا چاہیے اور قربانی کے جانوروں کے ساتھ نرمی اور شفقت سے پیش آنا چاہیے۔ فضول خرچی سے بچنا چاہیے اور اسراف نہیں کرنا چاہیے۔ 



عید قرباں: رشتوں کی مضبوطی اور بھائی چارے کا درس
"عید کی خوشیاں "



عید کی خوشیوں میں دوسروں کو بھی شریک کرنا چاہیے، خاص طور پر غریبوں اور ضرورت مندوں کا خیال رکھنا چاہیے۔

خلاصہ

عید الاضحیٰ ایک ایسا مبارک تہوار ہے جو ہمیں قربانی، صلہ رحمی اور اخوت کے اہم پیغامات دیتا ہے۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرنا چاہیے، اپنے رشتے داروں اور دوستوں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے چاہئیں، اور معاشرے کے تمام افراد کے ساتھ بھائی چارے اور ہمدردی کا سلوک کرنا چاہیے۔ آئیے، اس عید الاضحیٰ کے موقع پر ہم ان تمام پیغامات کو اپنی زندگیوں میں شامل کریں اور ایک خوشحال اور متحد معاشرہ تشکیل دینے میں اپنا کردار ادا کریں۔

Post a Comment

1Comments
Post a Comment

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !