اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ: فضیلت، مفہوم اور دعا کا طریقہ
- اسمائے حسنیٰ کی فضیلت
- اسمائے حسنیٰ کا مفہوم
- قرآن اور اسمائے حسنیٰ
- حدیث اور اسمائے حسنیٰ
- اسمائے حسنیٰ سے دعا
- اللہ تعالیٰ کی صفات
- توحید اور اسمائے حسنیٰ
- ذکر الٰہی
- اسمائے حسنیٰ کی فضیلت
- اسمائے حسنیٰ کا مفہوم
- قرآن اور اسمائے حسنیٰ
- حدیث اور اسمائے حسنیٰ
- اسمائے حسنیٰ سے دعا
- اللہ تعالیٰ کی صفات
- توحید اور اسمائے حسنیٰ
- ذکر الٰہی
اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کے لیے بہت سے پاکیزہ اور خوبصورت نام منتخب فرمائے ہیں، جنہیں اسمائے حسنیٰ کہا جاتا ہے۔ یہ نام اللہ تعالیٰ کی عظمت، قدرت، رحمت اور دیگر کمال صفات کو ظاہر کرتے ہیں۔ قرآن مجید اور احادیث نبویہ میں ان اسمائے حسنیٰ کی بڑی فضیلت بیان کی گئی ہے اور ان کے ذریعے دعا کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔
![]() |
"قرآن مجید میں اسمائے حسنیٰ " |
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
وَلِلّٰہ الۡاَسۡمَآءالۡحُسۡنٰی فَادۡعُوۡہُ بِہَا ۪
وَذَرُوا الَّذِیۡنَ یُلۡحِدُوۡنَ فِیۡۤ اَسۡمٰٓئِہٖ ؕ
سَیُجۡزَوۡنَ مَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ
(سورۃ الاعراف: 180)
"اور اللہ ہی کے لیے اچھے نام ہیں، تو ان ناموں سے اسے پکارو، اور ان لوگوں کو چھوڑ دو جو اس کے ناموں میں کجی کرتے ہیں۔ عنقریب وہ اپنے کیے کا بدلہ پائیں گے۔"
اس آیت مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے تمام نام بہترین ہیں اور ہمیں ان کے ذریعے ہی اللہ تعالیٰ سے دعا کرنی چاہیے۔ جو لوگ ان ناموں میں کجی کرتے ہیں، یعنی ان کا غلط استعمال کرتے ہیں یا ان کے غلط معنی بیان کرتے ہیں، وہ سخت عذاب کے مستحق ہیں۔
ایک اور مقام پر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
هُوَ اللّٰهُ الَّذِيۡ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ ۚ عٰلِمُ الۡغَيۡبِ
وَالشَّهَادَةِ ۚ هُوَ الرَّحۡمٰنُ الرَّحِيۡمُ ۞ هُوَ
اللّٰهُ الَّذِيۡ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ ۚ اَلۡمَلِكُ الۡقُدُّوۡسُ
السَّلٰمُ الۡمُؤۡمِنُ الۡمُهَيۡمِنُ الۡعَزِيۡزُ الۡجَبَّارُ
الۡمُتَكَبِّرُ ؕ سُبۡحٰنَ اللّٰهِ عَمَّا يُشۡرِكُوۡنَ ۞ هُوَ
اللّٰهُ الۡخَالِقُ الۡبَارِئُ الۡمُصَوِّرُ لَهُ الۡاَسۡمَآءُ
الۡحُسۡنٰى ؕ يُسَبِّحُ لَهٗ مَا فِي السَّمٰوٰتِ
وَالۡاَرۡضِ ۚ وَهُوَ الۡعَزِيۡزُ الۡحَكِيۡمُ ۞
(سورۃ الحشر: 22-24)
"وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، غائب اور ظاہر کا جاننے والا، وہی بڑا مہربان، نہایت رحم کرنے والا ہے۔ وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، بادشاہ، پاک، سلامتی والا، امان دینے والا، نگہبان، غالب، زبردست، بڑائی والا ہے۔ پاک ہے اللہ ان چیزوں سے جو وہ شریک ٹھہراتے ہیں۔ وہی اللہ ہے، پیدا کرنے والا، وجود بخشنے والا، صورتیں بنانے والا، اسی کے لیے سب اچھے نام ہیں۔ ہر وہ چیز جو آسمانوں اور زمین میں ہے اس کی تسبیح کرتی ہے، اور وہی غالب، حکمت والا ہے۔"
ان آیات میں اللہ تعالیٰ کے کئی اسمائے حسنیٰ بیان کیے گئے ہیں، جیسے الرحمٰن، الرحیم، الملک، القدوس، السلام، المؤمن، المھیمن، العزیز، الجبار، المتکبر، الخالق، الباری، المصور۔ ان میں سے ہر نام اللہ تعالیٰ کی ایک خاص صفت کو ظاہر کرتا ہے۔
![]() |
"اللہ تعالیٰ کا گھر " |
احادیث میں بھی اسمائے حسنیٰ کی فضیلت اور ان کے ذریعے دعا کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"اللہ تعالیٰ کے ننانوے (99) نام ہیں، جو شخص ان کو یاد کر لے گا وہ جنت میں داخل ہو گا۔" (صحیح بخاری: 2737، صحیح مسلم: 2677)
اس حدیث میں اگرچہ ننانوے ناموں کا ذکر ہے، لیکن علماء کرام کا کہنا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نام اس سے بھی زیادہ ہیں، جو قرآن و سنت میں مختلف مقامات پر وارد ہوئے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ان ناموں کو سمجھا جائے، ان پر ایمان لایا جائے اور ان کے ذریعے اللہ تعالیٰ سے دعا کی جائے۔
اسمائے حسنیٰ کے ذریعے دعا کرنے کا طریقہ:
اسمائے حسنیٰ کے ذریعے دعا کرنے کا مطلب یہ ہے کہ جب ہم کسی خاص حاجت یا ضرورت کے لیے دعا کریں تو اللہ تعالیٰ کے اس نام کا واسطہ دیں جو اس حاجت کے مناسب ہو۔ مثال کے طور پر:
اگر آپ رحمت طلب کر رہے ہیں تو کہیں: "یا رحمن یا رحیم، مجھ پر رحم فرما۔
"اگر آپ قوت اور مدد چاہتے ہیں تو کہیں: "یا عزیز یا قوی، مجھے قوت عطا فرما اور میری مدد فرما۔"
اگر آپ مغفرت چاہتے ہیں تو کہیں: "یا غفور یا رحیم، مجھے معاف فرما۔"
اگر آپ رزق میں برکت چاہتے ہیں تو کہیں: "یا رزاق یا کریم، مجھے حلال رزق عطا فرما۔"
اس طرح ہر حاجت کے لیے اللہ تعالیٰ کے مناسب نام کے ذریعے دعا کرنا سنت کے مطابق ہے۔
اسمائے حسنیٰ کو صرف زبانی یاد کرنا ہی کافی نہیں ہے، بلکہ ان کے معانی و مفاہیم کو سمجھنا اور ان پر غور و فکر کرنا بھی ضروری ہے۔ جب ہم اللہ تعالیٰ کے ہر نام کی عظمت اور اس کی صفت کو سمجھتے ہیں تو ہمارے دل میں اللہ تعالیٰ کی محبت اور خشیت مزید بڑھ جاتی ہے۔
![]() |
"اللہ تعالیٰ " |
خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنیٰ بے شمار فضائل کے حامل ہیں اور ان کے ذریعے دعا کرنا اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ان ناموں کو یاد کریں، ان کے معانی سمجھیں اور اپنی دعاؤں میں ان کا واسطہ دیں۔ یہ ایمان کو مضبوط کرنے اور اللہ تعالیٰ سے قربت حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔