نفلی عبادات: قربت الٰہی کا انمول خزانہ اور شوال میں اس کا اہتمام
اسلام دینِ فطرت ہے جو اپنے پیروکاروں کو نہ صرف فرائض کی ادائیگی کا حکم دیتا ہے بلکہ نوافل اور مستحبات کے ذریعے اللہ رب العزت سے اپنے تعلق کو مضبوط کرنے اور روحانی ارتقاء کی منازل طے کرنے کی بھی ترغیب دیتا ہے۔ نفلی عبادات، جنہیں نوافل بھی کہا جاتا ہے، وہ اختیاری عبادات ہیں جو ایک مسلمان اللہ تعالیٰ کی رضا اور اس کی قربت کے حصول کے لیے فرائض کے علاوہ انجام دیتا ہے۔ ان عبادات کی دینِ اسلام میں ایک خاص اہمیت ہے اور یہ ایمان کو جلا بخشنے، گناہوں کا کفارہ بننے اور درجات کی بلندی کا سبب بنتی ہیں۔
قرآن و سنت کی روشنی میں نفلی عبادات کی اہمیت:
قرآن مجید اور احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں نفلی عبادات کی بے شمار فضائل بیان کیے گئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں اپنے محبوب بندوں کی صفات بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے:
![]() |
"قرآن مجید" |
"تَتَجَافَىٰ جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ
رَبَّهُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ
يُنفِقُونَ"
(سورۃ السجدہ: 16)
"ان کے پہلو راتوں کو اپنے بستروں سے جدا رہتے ہیں، اپنے رب کو خوف اور امید کے ساتھ پکارتے ہیں اور جو کچھ ہم نے انہیں دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔"
اس آیت مبارکہ میں رات کی نفلی عبادت (تہجد) اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے اور امید رکھتے ہوئے دعا کرنے کا ذکر کیا گیا ہے، جو کہ نفلی عبادات کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔
اسی طرح، احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں نفلی عبادات کی فضیلت اور ان کے اجر و ثواب کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔ ایک حدیث قدسی میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
"وَمَا يَزَالُ عَبْدِي يَتَقَرَّبُ إِلَيَّ بِالنَّوَافِلِ
حَتَّى أُحِبَّهُ، فَإِذَا أَحْبَبْتُهُ كُنْتُ سَمْعَهُ
الَّذِي يَسْمَعُ بِهِ، وَبَصَرَهُ الَّذِي يُبْصِرُ بِهِ،
وَيَدَهُ الَّتِي يَبْطِشُ بِهَا، وَرِجْلَهُ الَّتِي
يَمْشِي بِهَا، وَإِنْ سَأَلَنِي لَأُعْطِيَنَّهُ، وَلَئِنِ
اسْتَعَاذَنِي لَأُعِيذَنَّهُ"
(صحیح بخاری)
"میرا بندہ نوافل کے ذریعے مسلسل میرے قریب ہوتا رہتا ہے یہاں تک کہ میں اس سے محبت کرنے لگتا ہوں۔ پس جب میں اس سے محبت کرتا ہوں تو میں اس کا کان بن جاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے، اس کی آنکھ بن جاتا ہوں جس سے وہ دیکھتا ہے، اس کا ہاتھ بن جاتا ہوں جس سے وہ پکڑتا ہے، اور اس کا پاؤں بن جاتا ہوں جس سے وہ چلتا ہے۔ اگر وہ مجھ سے مانگے تو میں اسے ضرور دیتا ہوں، اور اگر وہ میری پناہ طلب کرے تو میں اسے ضرور پناہ دیتا ہوں۔"
یہ حدیث قدسی نفلی عبادات کی عظیم فضیلت اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ بندے کے قریبی تعلق کو واضح کرتی ہے۔
شوال میں نفلی عبادات کا خصوصی اہتمام:
رمضان المبارک، جو کہ عبادات کی بہار کا مہینہ ہے، اپنے اختتام کو پہنچتا ہے تو ایک مومن کے دل میں یہ تمنا پیدا ہوتی ہے کہ وہ اس روحانی سلسلے کو جاری رکھے۔ شوال المکرم کا مہینہ اس نیک خواہش کی تکمیل کے لیے ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ اس مہینے میں کچھ نفلی عبادات کا خاص اہتمام سنت سے ثابت ہے، جن میں سے چند اہم یہ ہیں:
1: شوال کے چھ روزے (ست شوال): عید الفطر کے فوراً بعد شوال کے چھ روزے رکھنا ایک عظیم سنت ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
"مَنْ صَامَ رَمَضَانَ ثُمَّ أَتْبَعَهُ سِتًّا مِنْ
شَوَّالٍ كَانَ كَصِيَامِ الدَّهْرِ"
(صحیح مسلم)
"جس نے رمضان کے روزے رکھے، پھر شوال کے چھ روزے رکھے، تو یہ ایسا ہے جیسے اس نے پورے سال کے روزے رکھے۔"
ان چھ روزوں کی فضیلت بے حد عظیم ہے اور یہ رمضان المبارک کی روحانی کیفیات کو برقرار رکھنے اور اجر و ثواب میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔ ان روزوں کو مسلسل یا الگ الگ کر کے بھی رکھا جا سکتا ہے۔
2:نفلی نمازیں: رمضان المبارک میں تراویح اور دیگر نوافل کا اہتمام کرنے کے بعد شوال میں بھی نفلی نمازوں (جیسے تہجد، اشراق، چاشت) کا معمول جاری رکھنا مستحب ہے۔ یہ نمازیں بندے کو اپنے رب سے جوڑتی ہیں، دل کو منور کرتی ہیں اور روحانی سکون عطا کرتی ہیں۔
![]() |
"نفلی نمازیں" |
3: صدقہ و خیرات: رمضان المبارک میں سخاوت اور فیاضی کا جو جذبہ پیدا ہوتا ہے، اسے شوال میں بھی برقرار رکھنا چاہیے۔ نفلی صدقہ و خیرات کرنا اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے اور یہ مصیبتوں کو ٹالنے اور رزق میں برکت کا سبب بنتا ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
"وَمَا تُنفِقُوا مِنْ خَيْرٍ فَإِنَّ اللَّهَ بِهِ عَلِيمٌ"
(سورۃ البقرہ: 270)
"اور تم جو کچھ بھی بھلائی میں خرچ کرو گے تو بے شک اللہ اسے خوب جانتا ہے۔"
4:ذکر و اذکار اور تلاوت قرآن: رمضان المبارک میں تلاوت قرآن پاک اور ذکر و اذکار کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے۔ شوال میں بھی اس معمول کو جاری رکھنا چاہیے اور کثرت سے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنا، تسبیح و تہلیل کرنا اور قرآن پاک کی تلاوت کرنا اجر و ثواب کا باعث ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"أَفْضَلُ الذِّكْرِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ"
(سنن الترمذی)
"سب سے افضل ذکر 'لا إلہ إلا اللہ' ہے۔"
![]() |
"افضل ذکر" |
5:صلہ رحمی: رمضان المبارک میں جہاں ہم عبادات میں مصروف رہتے ہیں، وہیں شوال کا مہینہ رشتے داروں اور دوست احباب سے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ صلہ رحمی کرنا اسلام میں بہت اہمیت رکھتا ہے اور یہ عمر میں برکت اور رزق میں فراوانی کا سبب بنتا ہے۔
خلاصہ کلام:
نفلی عبادات اللہ تعالیٰ کی رحمت کا ایک وسیع دروازہ ہیں جو ہر وقت اپنے بندوں کے لیے کھلا رہتا ہے۔ شوال کا بابرکت مہینہ ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ رمضان المبارک کی انوارات اور برکات صرف ایک مہینے تک محدود نہیں ہیں، بلکہ ہم اپنی زندگی کے ہر لمحے کو عبادت اور اطاعت الٰہی میں گزار کر اللہ تعالیٰ کی قربت حاصل کر سکتے ہیں۔ آئیے اس مبارک مہینے میں نفلی عبادات کا خاص اہتمام کریں، اپنے رب سے اپنے تعلق کو مضبوط کریں اور دنیا و آخرت کی کامیابی سے ہمکنار ہوں۔ یقیناً اللہ تعالیٰ اپنے مخلص بندوں کے نیک اعمال کو کبھی ضائع نہیں کرتا۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں نفلی عبادات کی اہمیت کو سمجھنے اور ان پر خلوص دل سے عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین!