شوال: رمضان کی تربیت کا عملی مظاہرہ (اضافہ شدہ

Mazhbi Safar
0

 


شوال: رمضان کی تربیت کا عملی مظاہرہ (اضافہ شدہ)

  • رمضان کی تربیت
  • عملی مظاہرہ
  • ضبط نفس
  • وقت کی قدر
  • سخاوت

رمضان المبارک، جو کہ رحمتوں، برکتوں اور مغفرت کا مہینہ ہے، ہم پر سایہ فگن ہو کر رخصت ہو چکا ہے۔ اس مہینے میں ہم نے روزے رکھے، تراویح پڑھی، تلاوتِ قرآن کی، صدقات و خیرات کیے اور اپنی روحانی اور اخلاقی تربیت کا ایک جامع کورس مکمل کیا۔ اب جب کہ شوال کا چاند طلوع ہو چکا ہے، تو یہ وقت ہے کہ ہم رمضان میں حاصل کی گئی تربیت کا عملی مظاہرہ کریں۔ شوال درحقیقت رمضان کی روحانی اور اخلاقی مشقوں کا تسلسل اور ان کے ثمرات کو اپنی زندگیوں میں مستقل کرنے کا مہینہ ہے۔

رمضان میں ہم نے نفس کی خواہشات پر قابو پانا سیکھا۔ سحری سے لے کر افطاری تک بھوک اور پیاس برداشت کر کے ہم نے اپنی قوتِ ارادی کو مضبوط کیا۔ شوال ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ یہ ضبطِ نفس صرف رمضان تک محدود نہیں، بلکہ ہماری پوری زندگی کا حصہ ہونا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتا ہے:

"وَأَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْهَوَىٰ ﴿٤٠﴾ فَإِنَّ الْجَنَّةَ هِيَ الْمَأْوَىٰ ﴿٤١﴾"

(سورۃ النازعات: 40-41)

"اور جو شخص اپنے رب کے حضور کھڑا ہونے سے ڈرا اور اپنے نفس کو خواہشات سے روکا، تو یقیناً جنت ہی اس کا ٹھکانہ ہے۔"



شوال کا مہینہ"شوال کا سورج "


رمضان میں ہم نے وقت کی قدر کرنا سیکھا۔ سحری کے لیے جاگنا، وقت پر نمازیں ادا کرنا، تلاوتِ قرآن کے لیے وقت نکالنا، یہ سب ہمیں وقت کی اہمیت اور اس کے صحیح استعمال کی تربیت دیتے ہیں۔ شوال میں بھی ہمیں اس معمول کو برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے اور اپنے قیمتی وقت کو کارآمد اور دینی کاموں میں صرف کرنا چاہیے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"اَلْمُؤْمِنُ الْقَوِيُّ خَيْرٌ وَأَحَبُّ إِلَى اللهِ مِنَ

 الْمُؤْمِنِ الضَّعِيفِ، وَفِي كُلٍّ خَيْرٌ، اِحْرِصْ

 عَلَى مَا يَنْفَعُكَ، وَاسْتَعِنْ بِاللهِ وَلَا

 تَعْجَزْ."

(صحیح مسلم)

"طاقتور مومن کمزور مومن سے بہتر اور اللہ کو زیادہ محبوب ہے، اور ہر ایک میں خیر ہے۔ جو چیز تمہیں نفع دے اس کی حرص کرو، اللہ سے مدد مانگو اور عاجز مت آؤ۔"

رمضان میں ہم نے سخاوت اور ہمدردی کا درس لیا۔ ضرورت مندوں کی مدد کرنا، صدقات و خیرات دینا، اور دوسروں کے دکھ درد میں شریک ہونا ہماری عادت بن گئی تھی۔ شوال ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ یہ جذبہ صرف رمضان تک محدود نہیں رہنا چاہیے، بلکہ ہمیں اپنی استطاعت کے مطابق ہمیشہ دوسروں کی مدد کرتے رہنا چاہیے اور معاشرے کے کمزور طبقات کا خیال رکھنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

"لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّىٰ تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ ۚ وَمَا تُنْفِقُوا مِنْ شَيْءٍ فَإِنَّ اللَّهَ بِهِ عَلِيمٌ ﴿٩٢﴾"

(سورۃ آل عمران: 92)

"تم ہرگز نیکی کو نہیں پہنچ سکتے جب تک تم اپنی پیاری چیزوں میں سے خرچ نہ کرو، اور تم جو کچھ بھی خرچ کرو گے تو یقیناً اللہ اسے خوب جاننے والا ہے۔"

رمضان میں ہم نے اپنی زبان اور اپنے اعمال کو برائیوں سے بچانے کی کوشش کی۔ غیبت، چغلی، جھوٹ اور فضول باتوں سے پرہیز کیا اور اچھے اور نیک کاموں میں مشغول رہے۔ شوال میں بھی ہمیں اس احتیاط کو برقرار رکھنا چاہیے اور اپنی زبان اور اپنے اعمال کو ہر قسم کی برائی سے محفوظ رکھنا چاہیے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَصْمُتْ."

(صحیح بخاری و مسلم)

"جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے تو اسے چاہیے کہ اچھی بات کہے یا خاموش رہے۔"

رمضان میں ہم نے اللہ تعالیٰ سے اپنا تعلق مضبوط کیا۔ تلاوتِ قرآن، ذکر و اذکار اور دعاؤں کے ذریعے ہم نے اپنے خالقِ حقیقی سے قربت حاصل کی۔ شوال ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ یہ تعلق صرف رمضان تک محدود نہیں، بلکہ ہمیں ہر حال میں اللہ تعالیٰ کو یاد رکھنا چاہیے اور اس کی اطاعت و فرمانبرداری میں زندگی گزارنی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے:

"وَاذْكُرُوا اللَّهَ كَثِيرًا لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿١٠﴾"

(سورۃ الانفال: 10)

"اور اللہ کو کثرت سے یاد کرو تاکہ تم فلاح پاؤ ۔



شوال کا مہینہ گزرنے کا انداز
"عید الفطر کا چاند "



عید الفطر، جو کہ رمضان کے اختتام پر منائی جاتی ہے، دراصل اس بات کا اعلان ہے کہ ہم نے رمضان کی تربیت کامیابی سے حاصل کر لی ہے۔ لیکن اس کامیابی کا حقیقی ثمرہ تبھی حاصل ہو گا جب ہم اس تربیت کو شوال اور اس کے بعد کے مہینوں میں بھی جاری رکھیں گے۔

شوال درحقیقت ایک امتحان ہے کہ کیا ہم نے رمضان میں جو کچھ سیکھا، اسے اپنی عملی زندگی میں نافذ بھی کر پائیں گے یا نہیں؟ کیا ہماری عبادات اور نیک اعمال صرف موسمی تھے یا ہماری زندگی کا مستقل حصہ بن چکے ہیں؟

لہٰذا، ہمیں چاہیے کہ شوال کے اس مبارک مہینے میں رمضان کی تربیت کو مضبوطی سے تھامے رکھیں اور اپنی زندگیوں کو اسلامی تعلیمات کے مطابق ڈھالنے کی بھرپور کوشش کریں۔ یہی رمضان کی حقیقی روح ہے اور یہی ایک مومن کی پہچان ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی

 توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !