شوال میں نکاح کی شرعی حیثیت

Mazhbi Safar
0

 


شوال میں نکاح کی شرعی حیثیت:

شوال میں نکاح کی شرعی حیثیت: سنت نبویؐ کی روشنی میں

شوال کا مہینہ اسلامی کیلنڈر میں دسویں مہینے کی حیثیت رکھتا ہے، جو رمضان المبارک کے فوراً بعد آتا ہے۔ اگرچہ کچھ معاشروں میں اس مہینے میں نکاح کو اچھا نہیں سمجھا جاتا، لیکن شرعی نقطہ نظر سے اس کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ درحقیقت، شوال میں نکاح کرنا نہ صرف جائز ہے بلکہ سنت نبویؐ سے بھی ثابت ہے۔



نکاح کا اسلامی طریقہ
"مبارک نام "



حضرت عائشہؓ کی سنت

شوال میں نکاح کی شرعی حیثیت کا سب سے مضبوط ثبوت حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی سنت ہے۔

 صحیح مسلم کی ایک حدیث میں ہے:

"حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے شوال کے مہینے میں نکاح کیا اور شوال ہی میں میری رخصتی ہوئی۔ آپؐ کی ازواج مطہرات میں سے کون سی زوجہ مجھ سے زیادہ خوش نصیب تھی؟" (صحیح مسلم)

اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا شوال کے مہینے میں نکاح کرنے کو باعث برکت سمجھتی تھیں۔ ان کا یہ عمل نہ صرف ان کے لیے بلکہ تمام مسلمانوں کے لیے ایک مثال ہے۔

غلط فہمیوں کا ازالہ

ماضی میں، کچھ لوگوں نے شوال کے مہینے میں نکاح کرنے کو برا سمجھا اور اسے نحوست سے منسوب کیا۔ یہ ایک غلط فہمی ہے، جس کی کوئی شرعی بنیاد نہیں ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی سنت اس غلط فہمی کو دور کرتی ہے اور یہ ثابت کرتی ہے کہ شوال کا مہینہ نکاح کے لیے ایک مبارک مہینہ ہے۔

نکاح کی اہمیت

اسلام میں نکاح ایک مقدس بندھن ہے، جو دو افراد کو شرعی طور پر ایک دوسرے کے ساتھ رہنے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ معاشرے کی بنیادی اکائی ہے، جو خاندان کی بنیاد رکھتا ہے۔ نکاح کے ذریعے، دو خاندان ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں اور ایک مضبوط معاشرہ تشکیل پاتا ہے۔

شوال میں نکاح کے فوائد

 1: سنت کی پیروی: شوال میں نکاح کرنا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی سنت کی پیروی ہے۔

 2:برکت: اس مہینے میں نکاح کرنا برکت کا باعث بنتا ہے۔

 3:خوشی کا موقع: عید الفطر کے بعد نکاح کرنا خوشی کے موقع کو دوگنا کر دیتا ہے۔

 4: معاشرتی فوائد: نکاح کے ذریعے، دو خاندان ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں اور معاشرتی تعلقات مضبوط ہوتے ہیں۔



نکاح کی شرعی حیثیت
"نکاح کی تقریب "


نکاح کے آداب

نکاح ایک اہم شرعی عمل ہے، اس لیے اس کے کچھ آداب ہیں جن کا خیال رکھنا ضروری ہے۔

 1: سادگی: نکاح کو سادگی سے منعقد کرنا چاہیے۔ فضول خرچی اور دکھاوے سے بچنا چاہیے۔

 2: مہر: نکاح میں مہر ادا کرنا ضروری ہے۔ یہ عورت کا حق ہے۔

 3: ولیمہ: نکاح کے بعد ولیمے کا اہتمام کرنا سنت ہے۔

 4: دعا: نکاح کے بعد جوڑے کے لیے برکت کی دعا کرنی چاہیے۔

خلاصہ

شوال کا مہینہ نکاح کے لیے ایک مبارک مہینہ ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی سنت اس کی تائید کرتی ہے۔ ہمیں غلط فہمیوں سے بچنا چاہیے اور اس مہینے میں نکاح کرنے کو باعث برکت سمجھنا چاہیے۔ نکاح ایک مقدس بندھن ہے، جو معاشرے کی بنیاد رکھتا ہے۔ ہمیں اس کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے اور اسے شرعی آداب کے مطابق منعقد کرنا چاہیے۔

    

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !