عید الاضحیٰ کیا ہے اور کیوں منائی جاتی ہے؟

Mazhbi Safar
1



"عید الاضحیٰ کیا ہے اور کیوں منائی جاتی ہے؟"

  • عید الاضحیٰ کی تاریخ اور اہمیت
  • عید الاضحیٰ پر قربانی کا فلسفہ کیا ہے؟
  • قرآن میں قربانی کے بارے میں کیا حکم ہے؟
  • بیمار جانور کی قربانی کا کیا حکم ہے؟
  • قربانی کے جانور کا انتخاب کیسے کریں؟


عید الاضحیٰ کا یہ بابرکت تہوار ہمیں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم قربانی کی یاد دلاتا ہے، جس کا ذکر قرآن مجید میں بھی ملتا ہے۔ یہ محض ایک رسم نہیں، بلکہ اللہ تعالیٰ کے حکم پر کامل تسلیم و رضا کی ایک لازوال مثال ہے۔ ہماری بچپن کی عیدیں ان یادوں سے بھری پڑی ہیں جب گھروں میں قربانی کے جانور آتے تھے اور ایک خاص خوشی کا ماحول بن جاتا تھا۔ بزرگوں کا جانوروں کا انتخاب اور بچوں کا ان سے مانوس ہونا، یہ سب عید کی خوبصورت یادیں ہیں۔


قرآن میں قربانی کے بارے میں کیا حکم ہے؟
"عید الضحی کی یادیں "



قرآنی روشنی میں قربانی کا فلسفہ:


قرآن مجید میں قربانی کے عمل کی روح کو بیان کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے:


{لَنْ يَنَالَ اللَّهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَٰكِنْ

 يَنَالُهُ التَّقْوَىٰ مِنْكُمْ ۚ كَذَٰلِكَ سَخَّرَهَا لَكُمْ

 لِتُكَبِّرُوا اللَّهَ عَلَىٰ مَا هَدَاكُمْ ۗ وَبَشِّرِ

 الْمُحْسِنِينَ}

(الحج: 37)


ترجمہ: 


"نہ ان کے گوشت اللہ کو پہنچتے ہیں اور نہ ان کے خون، بلکہ اس تک تمہاری پرہیزگاری پہنچتی ہے۔ اسی طرح اس نے ان کو تمہارے تابع کر دیا ہے تاکہ تم اللہ کی بڑائی بیان کرو اس پر کہ اس نے تمہیں ہدایت دی، اور نیکوکاروں کو خوشخبری سنا دو۔"


اس آیت مبارکہ سے واضح ہوتا ہے کہ قربانی کا اصل مقصد محض جانور ذبح کرنا نہیں، بلکہ اللہ تعالیٰ کی رضا اور اس کا تقویٰ حاصل کرنا ہے۔ یہ عمل ہمیں اپنی خواہشات اور عزیز ترین چیزوں کو اللہ کی راہ میں قربان کرنے کا درس دیتا ہے۔


قربانی کے جانوروں کی عمر اور اہم شرائط :


قربانی کے جانور کا انتخاب کیسے کریں؟
"خوبصورت گائے "


"گائے"

    عمر: کم از کم 2 سال مکمل ("ثَنِیّ")۔ اس کی نشانی سامنے کے دو دانتوں کا تبدیل ہونا ہے۔

    وزن: وزن کا شرعی طور پر کوئی خاص تعین نہیں ہے، لیکن وہ اتنا صحت مند ہونا چاہیے کہ اس میں گوشت مناسب مقدار میں ہو۔ لاغر اور کمزور گائے جس کی ہڈیوں میں گودا نہ ہو، قربانی کے لیے مناسب نہیں۔

    کیا نہیں ہونا چاہیے: ظاہری لنگڑا پن، اندھا پن، کوئی واضح بیماری، کان یا دم کا تہائی یا اس سے زیادہ حصہ کٹا ہوا، سینگ کا جڑ سے ٹوٹا ہوا۔


"اونٹ"

    عمر: کم از کم 5 سال مکمل ("جَذَع")۔ اس کی نشانی سامنے کے دو دانتوں کا تبدیل ہونا ہے۔

   "وزن"

 وزن کا شرعی طور پر کوئی خاص تعین نہیں، لیکن وہ صحت مند اور مناسب گوشت والا ہونا چاہیے۔ انتہائی لاغر اونٹ مناسب نہیں۔

   " کیا نہیں ہونا چاہیے"


 گائے کی طرح ہی ظاہری لنگڑا پن، اندھا پن، بیماری، کان یا دم کا بڑا حصہ کٹا ہوا، سینگ کا جڑ سے ٹوٹا ہوا۔


"دنبہ/بھیڑ"

    عمر: عام طور پر کم از کم 6 ماہ اگر اتنا فربہ ہو کہ سال بھر کے دنبے جیسا لگے۔ اگر فربہ نہ ہو تو ایک سال مکمل ہونا ضروری ہے ("ثَنِیّ")

    "وزن"

 وزن کا کوئی خاص تعین نہیں، لیکن وہ صحت مند اور مناسب گوشت والا ہونا چاہیے۔ دبلا اور کمزور دنبہ مناسب نہیں۔

    *کیا نہیں ہونا چاہیے: گائے اور اونٹ کی طرح ہی ظاہری لنگڑا پن، اندھا پن، بیماری، کان یا دم کا بڑا حصہ کٹا ہوا، سینگ کا جڑ سے ٹوٹا ہوا۔


قربانی کے جانور کا انتخاب کیسے کریں؟
"دنبہ/بھیڑ"


"بکری"

    عمر: کم از کم 1 سال مکمل ("ثَنِیّ")۔

    "وزن"

وزن کا کوئی خاص تعین نہیں، لیکن صحت مند اور مناسب گوشت والی ہونی چاہیے۔ لاغر بکری مناسب نہیں۔

    کیا نہیں ہونا چاہیئے 

* گائے، اونٹ اور دنبے کی طرح ہی ظاہری لنگڑا پن، اندھا پن، بیماری، کان یا دم کا بڑا حصہ کٹا ہوا، سینگ کا جڑ سے ٹوٹا ہوا۔


"اضافی اہم باتیں"


  • جانور کسی دوسرے کا غصبی مال نہیں ہونا چاہیے۔
  •  قربانی کرنے والے کی ملکیت یا اس کی اجازت سے خریدا گیا ہو
  • جانور میں کوئی ایسا عیب نہ ہو جو اس کی قیمت یا
  •  گوشت کو نمایاں طور پر کم کر دے


آج اور ماضی کا سنگم - قرآنی پیغام:


آج بھی عید الاضحیٰ کی روح وہی ہے، جو ہمیں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی کے واقعے سے ملتی ہے۔ یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے حکم کے سامنے سر تسلیم خم کرنا اور اپنی عزیز ترین چیز کو بھی اس کی راہ میں قربان کرنے کے لیے تیار رہنا ایمان کا اعلیٰ ترین درجہ ہے۔


عید الاضحیٰ ہمیں نہ صرف اپنی روایات کی یاد دلاتی ہے بلکہ قرآن مجید کے اس اہم پیغام کو بھی سمجھنے کا موقع فراہم کرتی ہے

 کہ قربانی کا اصل جوہر تقویٰ اور اللہ کی رضا ہے۔


Post a Comment

1Comments
Post a Comment

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !