شکر کرنے سے ہماری انفرادی زندگی پر کیا مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

Mazhbi Safar
1


"شکر کرنے سے ہماری انفرادی زندگی پر کیا مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں؟"

  • اجتماعی زندگی میں شکر کی اہمیت اور اس کے فوائد
  • عملی زندگی میں شکر کیسے اپنائیں؟ روزمرہ کے طریقے
  • عملی زندگی میں صبر اور شکر کو جمع کرنے کا طریقہ
  • شکر گزاری سے ذہنی سکون اور اطمینان کیسے حاصل کیا جائے؟


 شکر، محض ایک لفظ نہیں بلکہ ایک ایسا احساس ہے جو ہمارے دلوں کو اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کے اعتراف سے معمور کر دیتا ہے اور ہماری زندگیوں میں برکتوں کا نزول کرتا ہے۔ آئیے، قرآن و سنت کی روشنی میں اس عظیم وصف کی گہرائی میں اترتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ یہ کس طرح ہماری انفرادی اور اجتماعی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔"



عملی زندگی میں شکر کیسے اپنائیں؟
"قرآن کریم کی روشنی میں"



سورۃ القصص میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:


{قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِن جَعَلَ اللَّهُ عَلَيْكُمُ اللَّيْلَ

 سَرْمَدًا إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَنْ إِلَٰهٌ غَيْرُ اللَّهِ

 يَأْتِيكُم بِضِيَاءٍ ۖ أَفَلَا تَسْمَعُونَ * قُلْ

 أَرَأَيْتُمْ إِن جَعَلَ اللَّهُ عَلَيْكُمُ النَّهَارَ سَرْمَدًا

 إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَنْ إِلَٰهٌ غَيْرُ اللَّهِ يَأْتِيكُم

 بِلَيْلٍ تَسْكُنُونَ فِيهِ ۖ أَفَلَا تُبْصِرُونَ * وَمِن

 رَّحْمَتِهِ جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ لِتَسْكُنُوا

 فِيهِ وَلِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ

 تَشْكُرُونَ}

(سورۃ القصص: 71-73)


ترجمہ:


 "کہو کہ بھلا دیکھو تو اگر اللہ تم پر قیامت تک ہمیشہ کے لیے رات کر دے تو اللہ کے سوا کون معبود ہے جو تمہیں روشنی لا دے؟ کیا تم سنتے نہیں؟ کہو کہ بھلا دیکھو تو اگر اللہ تم پر قیامت تک ہمیشہ کے لیے دن کر دے تو اللہ کے سوا کون معبود ہے جو تمہیں رات لا دے جس میں تم آرام کرو؟ کیا تم دیکھتے نہیں؟ اور یہ اس کی رحمت ہے کہ اس نے تمہارے لیے رات اور دن بنائے تاکہ تم اس میں آرام کرو اور اس کا فضل تلاش کرو اور تاکہ تم شکر کرو۔"


یہ آیات اللہ تعالیٰ کی ان عظیم نعمتوں کا ذکر کرتی ہیں جن پر ہمیں ہر وقت شکر گزار رہنا چاہیے۔


رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:


  "اللہ تعالیٰ اس بندے سے راضی ہوتا ہے جو کھانا کھا کر اس پر اللہ کی حمد بیان کرتا ہے اور پانی پی کر اس پر اللہ کی حمد بیان کرتا ہے۔" (صحیح مسلم: 2734)


یہ حدیث چھوٹی چھوٹی نعمتوں پر بھی شکر ادا کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔


صبر و شکر کا باہمی ربط اور زندگی پر ان کے اثرات:


صبر اور شکر درحقیقت ایک دوسرے کے لازم و ملزوم ہیں۔ جب انسان مصیبت میں صبر کرتا ہے تو اس کا دل اللہ تعالیٰ کی طرف اور زیادہ متوجہ ہوتا ہے اور وہ ان نعمتوں کو بہتر طور پر محسوس کرتا ہے جو اب بھی اس کے پاس موجود ہیں۔ اس طرح صبر شکر کی طرف لے جاتا ہے۔ دوسری طرف، جب انسان اللہ تعالیٰ کی نعمتوں پر شکر ادا کرتا ہے تو اس کے دل میں عاجزی اور انکساری پیدا ہوتی ہے اور وہ آزمائشوں کے وقت زیادہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتا ہے۔ اسے یقین ہوتا ہے کہ جس ذات نے اسے اتنی نوازشات سے سرفراز کیا ہے، وہ اس پر کوئی ایسی تکلیف نہیں ڈالے گی جو اس کی برداشت سے باہر ہو۔


صبر اور شکر ہماری زندگیوں پر گہرے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ یہ ہمیں ذہنی سکون اور اطمینان عطا کرتے ہیں، مایوسی اور ناامیدی سے بچاتے ہیں، اور ہمیں ہر حال میں مثبت رویہ اختیار کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ ان اوصاف کے ذریعے ہم نہ صرف دنیا میں کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں بلکہ آخرت میں بھی اللہ تعالیٰ کی رضا اور جنت کے مستحق ٹھہر سکتے ہیں۔


عملی زندگی میں صبر و شکر کا مظاہرہ:

شکرگزاری، محض ایک زبانی کلمہ نہیں، بلکہ دل کی گہرائیوں سے پھوٹنے والا وہ جذبہ ہے جو ہمیں اپنے رب کی بے شمار عنایات کا اعتراف سکھاتا ہے۔ یہ وہ قیمتی احساس ہے جو ہماری زندگیوں میں برکتوں کے دروازے کھولتا ہے۔ آئیے، قرآنی تعلیمات اور نبوی ارشادات کی روشنی میں اس عظیم فضیلت کا مطالعہ کرتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ یہ ہماری ذاتی اور اجتماعی زندگیوں پر کس طرح مثبت اثر انداز ہوتی ہے۔"

صبر اور شکر محض نظریات نہیں، بلکہ ان کا ہماری روزمرہ۔


خاتمہ:


صبر اور شکر ایک مومن کی زندگی کے دو ایسے انمول جوہر ہیں جن کے بغیر ایمان کی تکمیل ممکن نہیں۔ یہ دونوں اوصاف ہمیں زندگی کے ہر امتحان میں سرخرو کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے قریب تر لے جاتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زندگی کے ہر لمحے میں، خوشی ہو یا غم، آسانی ہو یا تنگی، صبر اور شکر کا دامن مضبوطی سے تھامے رکھیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے رہیں کہ وہ ہمیں ان اوصاف پر استقامت عطا فرمائے۔ آمین۔





Post a Comment

1Comments
Post a Comment

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !