"اسلام میں والدین کا مقام اور ان کی خدمت کی فضیلت"
- اسلامی تعلیمات اور والدین
- والدین جنت کا دروازہ
- رضائے الٰہی اور والدین
- حسن سلوک بالوالدین
اسلام ایک جامع دین ہے جو زندگی کے تمام پہلوؤں میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اس دین مبین میں خاندان کے نظام کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے اور اس نظام کی بنیاد والدین کے مقدس رشتے پر رکھی گئی ہے۔ والدین وہ ہستیاں ہیں جو اپنی اولاد کی پرورش اور تربیت میں اپنی زندگی کا قیمتی حصہ صرف کرتے ہیں۔ اسلام نے والدین کو ایک بلند مقام عطا کیا ہے اور ان کے ساتھ حسن سلوک اور خدمت کو ایک عظیم عبادت قرار دیا ہے۔
![]() |
"ماں اور بیٹی " |
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے متعدد مقامات پر والدین کے حقوق اور ان کے ساتھ بہترین سلوک کرنے کا حکم دیا ہے۔ سورۃ الاسراء میں ارشاد ہوتا ہے:
وَقَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّآ اِيَّاهُ
وَبِالْوَالِدَيْنِ اِحْسٰنًا ۚ اِمَّا يَبْلُغَنَّ عِنْدَكَ الْكِبَرَ
اَحَدُهُمَآ اَوْ كِلٰهُمَا فَلَا تَقُلْ لَّهُمَآ اُفٍّ وَّلَا
تَنْهَرْهُمَا وَقُلْ لَّهُمَآ قَوْلًا كَرِيْمًا
وَاخْفِضْ لَهُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحْمَةِ
وَقُلْ رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيٰنِيْ صَغِيْرًا
رَبُّكُمْ اَعْلَمُ بِمَا فِيْ نُفُوْسِكُمْ ۚ اِنْ تَكُوْنُوْا
صٰلِحِيْنَ فَاِنَّهٗ كَانَ لِلْاَوَّابِيْنَ غَفُوْرًا
ترجمہ:
"اور تمہارے رب نے حکم دیا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔ اگر تمہارے سامنے ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان سے اُف تک نہ کہو اور نہ انہیں جھڑکو اور ان سے نرمی سے بات کرو۔ اور ان کے لیے عاجزی کا بازو جھکاؤ، شفقت سے، اور کہو: اے میرے رب! ان پر رحم فرما جس طرح انہوں نے مجھے بچپن میں پالا۔ تمہارا رب خوب جانتا ہے جو تمہارے دلوں میں ہے۔ اگر تم نیک ہو تو بے شک وہ رجوع کرنے والوں کو بہت بخشنے والا ہے۔" (سورۃ الاسراء: 23-25)
ایک اور مقام پر سورۃ لقمان میں ارشاد ہوتا ہے:
وَوَصَّيْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِدَيْهِ ۖ حَمَلَتْهُ اُمُّهٗ
وَهْنًا عَلٰى وَهْنٍ وَّفِصٰلُهٗ فِيْ عَامَيْنِ اَنِ
اشْكُرْ لِيْ وَلِوَالِدَيْكَ ۚ اِلَيَّ الْمَصِيْرُ
ترجمہ:
"اور ہم نے انسان کو اس کے والدین کے بارے میں نصیحت کی ہے۔ اس کی ماں نے اسے تکلیف پر تکلیف سہتے ہوئے پیٹ میں رکھا اور اس کا دودھ چھڑانا دو برس میں ہے۔ (ہم نے حکم دیا کہ) میرا شکر ادا کرو اور اپنے والدین کا بھی۔ میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے۔" (سورۃ لقمان: 14)
احادیث نبویہ میں بھی والدین کی خدمت اور ان کے ساتھ حسن سلوک کی بہت فضیلت بیان کی گئی ہے۔ ایک حدیث میں آتا ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اللہ تعالیٰ کو کون سا عمل سب سے زیادہ پسند ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"وقت پر نماز پڑھنا، پھر والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا، پھر اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔" (صحیح بخاری، صحیح مسلم)
ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
![]() |
"جنت کا دروازہ" |
والدین کی خدمت نہ صرف دنیا میں برکت اور کامیابی کا باعث ہے بلکہ آخرت میں بھی نجات کا ذریعہ ہے۔ جو شخص اپنے والدین کی رضا حاصل کر لیتا ہے، وہ اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کر لیتا ہے۔
والدین کی خدمت کے چند اہم پہلو:
فرمانبرداری: جائز امور میں والدین کی اطاعت کرنا۔
احترام: ان کے ساتھ ادب و احترام سے پیش آنا۔
نرمی: ان سے نرم لہجے میں بات کرنا اور ان کی باتوں کو توجہ سے سننا۔
مالی تعاون:اگر وہ محتاج ہوں تو ان کی مالی مدد کرنا۔
جسمانی خدمت: ان کی جسمانی ضروریات کا خیال رکھنا، خاص طور پر بڑھاپے اور بیماری کی حالت میں۔
دعا: ان کے لیے ہمیشہ خیر و عافیت اور مغفرت کی دعا کرنا۔
صلہ رحمی: ان کے دوستوں اور رشتے داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا۔
ان کی وفات کے بعد: ان کے لیے صدقہ جاریہ کرنا اور ان کے نیک کاموں کو جاری رکھنا۔
اسلام میں والدین کے حقوق کو بہت اہمیت دی گئی ہے اور ان کی خدمت کو ایک عظیم عبادت قرار دیا گیا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم قرآن و سنت کی روشنی میں اپنے والدین کے حقوق کو پہچانیں اور ان کی خدمت میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں۔ یہی دنیا و آخرت میں کامیابی کا راستہ ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
❤️❤️
ReplyDelete