نماز کی اہمیت پر قرآنی آیات اور احادیث
قرآن اور حدیث میں نماز کی بہت اہمیت بیان کی گئی ہے۔ یہاں کچھ آیات اور احادیث پیش کی جاتی ہیں:
![]() |
"آیات کی روشنی میں " |
"آیات"
وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ وَ ارْكَعُوْا
مَعَ الرّٰكِعِیْنَ
نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو (سورۃ البقرہ)
۔سورۃ النساء (4:103):
فَإِذَا قَضَيْتُمُ الصَّلَاةَ فَاذْكُرُوا اللَّهَ قِيَامًا
وَقُعُودًا وَعَلَىٰ جُنُوبِكُمْ ۚ فَإِذَا اطْمَأْنَنْتُمْ
فَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ ۚ إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى
الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَوْقُوتًا
پھر جب تم نماز ادا کر چکو تو اللہ کو یاد کرو کھڑے اور بیٹھے اور اپنے پہلوؤں پر (لیٹے ہوئے بھی)۔ پھر جب تم اطمینان میں آ جاؤ تو نماز قائم کرو۔ بے شک نماز مومنوں پر مقررہ وقتوں پر فرض ہے
۔سورۃ طٰہٰ (20:14)
إِنَّنِي أَنَا اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدْنِي وَأَقِمِ
الصَّلَاةَ لِذِكْرِيیقیناً
میں ہی اللہ ہوں، میرے سوا کوئی معبود نہیں، پس میری عبادت کرو اور میری یاد کے لیے نماز قائم کرو
۔سورۃ العنکبوت (29:45)
اتْلُ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِنَ الْكِتَابِ وَأَقِمِ
الصَّلَاةَ ۖ إِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهَىٰ عَنِ الْفَحْشَاءِ
وَالْمُنْكَرِ ۗ وَلَذِكْرُ اللَّهِ أَكْبَرُ ۗ وَاللَّهُ يَعْلَمُ مَا
تَصْنَعُونَجو
کتاب آپ پر وحی کی گئی ہے اسے پڑھیں اور نماز قائم کریں۔ یقیناً نماز بے حیائی اور بری بات سے روکتی ہے، اور یقیناً اللہ کا ذکر سب سے بڑی چیز ہے۔ اور اللہ جانتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو_
احادیث:
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”مومن اور کفر کے درمیان فرق نماز چھوڑ دینے سے ہے۔“ (صحیح مسلم)
![]() |
"مومن کی پہچان " |
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”قیامت کے دن بندے سے سب سے پہلے اس کی نماز کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔ اگر وہ درست ہوئی تو وہ کامیاب اور بامراد ہوگا اور اگر وہ درست نہ ہوئی تو وہ ناکام اور خسارہ میں ہوگا۔“ (سنن ترمذی)
حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
”جس نے وضو کیا اور اچھی طرح وضو کیا، پھر نماز پڑھی، اس کی مغفرت ہو جاتی ہے اس عرصے کے گناہ جو اس کے اس دن کے ہوتے ہیں۔“ (صحیح مسلم)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”کیا تم دیکھتے ہو کہ اگر تم میں سے کسی کے دروازے پر نہر ہو اور وہ اس میں ہر روز پانچ مرتبہ غسل کرے تو کیا اس کے جسم پر کچھ میل باقی رہے گا؟“ انہوں نے کہا: نہیں، یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہی مثال پانچ نمازوں کی ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے ذریعے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔“ (صحیح بخاری، صحیح مسلم)
Good information
ReplyDelete