شَبِ قدر کیا ہے؟

Mazhbi Safar
0


یہ سورۃ القدر کی آیت نمبر 2 ہے۔

ترجمہ :

 (اور تمہیں کیا معلوم شَبِ قدر کیا ہے؟)

اس آیت میں اللہ تعالیٰ سوالیہ انداز میں لیلۃ القدر کی عظمت اور اہمیت کو اجاگر کر رہا ہے۔ یہ سوال دراصل انسان کی محدود عقل اور فہم کو چیلنج کرتا ہے کہ وہ اس رات کی حقیقی قدر و قیمت کا اندازہ نہیں لگا سکتا۔ اللہ تعالیٰ اس رات کی فضیلت کو انسان کی سوچ سے کہیں بڑھ کر بیان کر رہا ہے۔ یہ سوال انسان کے دل میں تجسس اور شوق پیدا کرتا ہے کہ وہ اس رات کی حقیقت کو جاننے کی کوشش کرے۔



"شَبِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔"


لَیْلَةُ الْقَدْرِ خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَهْرٍ

"شَبِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔"

یہ آیت لیلۃ القدر کی سب سے بڑی فضیلت بیان کرتی ہے۔ ہزار مہینوں سے مراد 83 سال اور 4 مہینے ہیں۔ یعنی اس ایک رات میں کی جانے والی عبادت کا ثواب 83 سال سے زیادہ کی عبادت کے برابر ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں پر خاص انعام ہے کہ وہ انہیں ایک رات میں اتنی بڑی فضیلت عطا کر رہا ہے۔ اس رات میں کی جانے والی ہر نیکی، دعا اور عبادت کا اجر کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔

لیلۃ القدر کی حکمتیں:

  قرآن کا نزول: لیلۃ القدر وہ رات ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر نازل کیا۔ یہ رات قرآن مجید کی عظمت اور اہمیت کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

  فرشتوں کا نزول: اس رات میں فرشتے اور روح القدس (جبریل علیہ السلام) زمین پر نازل ہوتے ہیں۔ فرشتوں کا نزول رحمت، برکت اور امن کا باعث بنتا ہے۔

  عبادت کی فضیلت: لیلۃ القدر میں کی جانے والی عبادت کا ثواب ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ اس رات میں دعا، تلاوت قرآن، ذکر اور نوافل کا خاص اہتمام کرنا چاہیے۔

 گناہوں کی معافی: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص ایمان اور احتساب کے ساتھ لیلۃ القدر میں قیام کرتا ہے، اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔

  امن اور سلامتی: لیلۃ القدر کی رات طلوع فجر تک امن اور سلامتی والی ہوتی ہے۔ اس رات میں شیاطین کی سرکشی کم ہو جاتی ہے اور مومنین کو عبادت میں سکون ملتا ہے۔

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !